: Definition, Rulings, Nisab, Beneficiaries & Evidences)* *از:محمد مبارک*

*زکاة: تعریف، حکم، نصاب، مستحقین اور دلائل (Zakat: Definition, Rulings, Nisab, Beneficiaries & Evidences)*
        *از:محمد مبارک*

*1. زکاة کی تعریف (Definition of Zakat)*
لفظ "زکاة" عربی زبان میں "پاکیزگی" (Purification)، "نشوونما" (Growth) اور "برکت" (Blessing) کے معانی میں آتا ہے۔
شرعی اصطلاح میں:
*"اپنے مخصوص مال میں سے مخصوص مقدار کو، مخصوص افراد کو، مخصوص وقت پر اللہ کی رضا کے لیے دینا زکاة کہلاتا ہے۔"*
-------------------------------

2.*زکاة کا حکم (Ruling on Zakat)*
زکاة اسلام کے بنیادی ارکان (Pillars of Islam) میں سے ایک ہے اور ہر صاحبِ نصاب (Wealthy Muslim) پر فرض (Obligatory) ہے۔
*قرآن سے دلیل (Quranic Evidence)*
1. اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
"وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَآتُوا الزَّكَاةَ"
(اور نماز قائم کرو اور زکاة ادا کرو) – (البقرہ: 43)
2. ایک اور جگہ فرمایا:
"خُذْ مِنْ أَمْوَالِهِمْ صَدَقَةً تُطَهِّرُهُمْ وَتُزَكِّيهِمْ بِهَا"
(ان کے مالوں سے زکاة لو تاکہ انہیں پاک کر دو اور ان کا تزکیہ کرو) – (التوبہ: 103)

*حدیث سے دلیل (Hadith Evidence)*
1. نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے: لا الہ الا اللہ کی گواہی دینا، نماز قائم کرنا، زکاة دینا، رمضان کے روزے رکھنا، اور حج ادا کرنا" – (بخاری، مسلم)
2. حضرت علیؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا:
"اگر وہ زکاة دینے سے انکار کریں تو ان کے خلاف جہاد کرو۔" – (بخاری، مسلم)
---------------------------

3.*زکاة کے واجب ہونے کی شرائط (Conditions for Zakat Obligation)*
1. مسلمان ہونا (Being a Muslim)
2. بالغ اور عاقل ہونا (Being Adult & Sane)
3. صاحبِ نصاب ہونا (Possessing the Nisab Amount)
4. مال پر پورا سال گزر چکا ہو (Completion of One Lunar Year on Wealth)
5. مال ضرورت سے زائد ہو (Wealth Should Be Beyond Basic Needs)
-------------------------------

4. *مختلف اموال میں نصابِ زکاة (Nisab of Zakat for Different Wealth Types)*
1. *سونا اور چاندی (Gold & Silver)*
سونا (Gold): 7.5 تولہ (87.48 grams)
چاندی (Silver): 52.5 تولہ (612.36 grams)

زکاة کی شرح (Rate of Zakat): 2.5%

2. *نقد رقم اور بینک بیلنس (Cash & Bank Savings)*
اگر نقد رقم چاندی کے نصاب (612.36 grams Silver) کے برابر یا زیادہ ہو، تو اس پر 2.5% زکاة فرض ہے۔

3. *تجارتی مال (Business Goods & Investments)*
جو بھی چیز کاروبار (Trade) کے لیے خریدی گئی ہو، اس پر سال کے آخر میں کل مالیت کے مطابق 2.5% زکاة لازم ہے۔

4. *زرعی پیداوار (Agricultural Produce)*
بارش کے پانی یا قدرتی وسائل (Rain-fed Crops): 10% زکاة
مصنوعی آبپاشی (Irrigated Crops): 5% زکاة

5. *مال مویشی (Livestock,cattles)*
اونٹ (Camels): 5 اونٹوں پر 1 بکری
گائیں (Cows): 30 گائیں پر 1 سالہ بچھڑا
بکریاں (Goats & Sheep): 40 بکریاں ہوں تو 1 بکری زکاة میں دی جائے گی
---------------------------------

5. *مستحقینِ زکاة (Eligible Recipients of Zakat)*
قرآن میں آٹھ قسم کے افراد زکاة کے مستحق قرار دیے گئے ہیں:
1. فقیر (Poor Person) – جو بنیادی ضروریات زندگی سے محروم ہو۔
2. مسکین (Needy Person) – جو فقیر سے بھی زیادہ تنگدست ہو۔
3. زکاة کے کام پر مقرر افراد (Zakat Administrators) – جو زکاة وصول اور تقسیم کرتے ہیں۔
4. مؤلفۃ القلوب (New Muslims) – وہ نومسلم جن کے دلوں کو اسلام کی محبتنے مائل کرنا کیا ہو۔
5. غلاموں کی آزادی (Freeing Slaves) – زکاة سے غلاموں کو آزاد کرایا جا سکتا ہے۔
6. مقروض افراد (Debtors) – ایسے لوگ جو قرض میں ڈوبے ہوں اور ادا نہ کر سکتے ہوں۔
7. فی سبیل اللہ (In the Path of Allah) –   اسلامی تعلیم و تربیت اور دعوت کے کاموں میں مصروف لوگ۔
8. مسافر (Stranded Travelers) – جو سفر میں تنگدست ہو جائے اور واپسی کے لیے وسائل نہ رکھتا ہو۔
*قرآن میں ارشاد ہے:*
"إِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَاءِ وَالْمَسَاكِينِ وَالْعَامِلِينَ عَلَيْهَا وَالْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ وَفِي الرِّقَابِ وَالْغَارِمِينَ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ وَابْنِ السَّبِيلِ فَرِيضَةً مِّنَ اللَّهِ وَاللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ"
(التوبہ: 60)
----------------------------------

6. *زکاة نہ دینے کی وعید (Punishment for Not Paying Zakat)*
قرآن میں سخت وعید (Severe Warning in the Quran)
"جو لوگ سونا اور چاندی جمع کرتے ہیں اور اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے، انہیں دردناک عذاب کی خوشخبری دے دو" – (التوبہ: 34)

حدیث میں سخت سزا (Severe Punishment in Hadith)
"جس نے زکاة نہ دی، قیامت کے دن اس کا مال زہریلے سانپ کی شکل میں آئے گا اور اسے ڈسے گا" – (بخاری)
------------------------------

7. *نتیجہ (Conclusion)*
زکاة ایک فرض عبادت (Obligatory Worship) ہے جو مال کو پاک کرتی ہے اور معاشرتی فلاح و بہبود (Social Welfare) میں مدد دیتی ہے۔
جو زکاة ادا کرتا ہے، اللہ اس کے مال میں برکت ڈالتا ہے، اور جو نہیں دیتا، اس کے لیے سخت عذاب کی وعید ہے۔
ہر صاحبِ نصاب مسلمان کو چاہیے کہ وہ زکاة کی ادائیگی میں کوتاہی نہ کرے، تاکہ دنیا و آخرت میں کامیاب ہو۔
21.03.2025

تعليقات

المشاركات الشائعة من هذه المدونة

Mohd Mubarak profile

ہندوستانی نظام تعلیم: نئی تعلیمی پالیسی Indian National Education Policy (NEP)2020 از قلم: محمد مبارک سَنابِلی مَدنی ویلفیئر آفیسر، ہریانہ وقف بورڈ

भारतीय शिक्षा प्रणाली: नई शिक्षा नीति (NEP 2020) लेखक: मो. मुबारक मदनी, कल्याण अधिकारी, हरियाणा वक्फ बोर्ड